Thursday, April 27, 2017

Sun Tzu _ The Art of War in Urdu باب اوّل - منصوبہ بندی اور اس سے متعلق تجزیات


باب اوّل


منصوبہ بندی اور اس سے متعلق تجزیات

سن زو (Sun Tzu)   کہتا ہے جنگ کسی بھی ریاست کے لئے کلیدی اہمیّت رکھتی  ہے.

2. It is a matter of life and death, a road either to safety or to ruin. Hence it is a subject of inquiry which can on no account be neglected.

یہ زندگی اور موت کا مسلۂ ہے. ایک ایسا راستہ ہے جس کی منزل فنا یا بقا ہے،  لہذا یہ بہت ضروری ہے کہ اس کا انتہائی گہرائی سے مطالعہ کیا جائے.  


3. The art of war, then, is governed by five constant factors, to be taken into account in one's deliberations, when seeking to determine the conditions obtaining in the field.


جنگ کے معاملات کا جائزه  ہمیشہ پانچ (٥) مختلف پہلوؤں سے لینا چاہیے.

4. These are: (1) The Moral Law; (2) Heaven; (3) Earth; (4) The Commander; (5) Method and discipline.




یہ پانچ پہلو ہیں: (١) اخلاقی (٢) افلاکی (٣) زمینی (٤) کمان سے متعلق اور(٥) تنظیم سے متعلق




5,6. The Moral Law causes the people to be in complete accord with their ruler, so that they will follow him regardless of their lives, undismayed by any danger.


اخلاقی پہلو  سے مراد یہ دیکھنا ہے کہ کیا عوام اور حکمرانوں میں ہم آہنگی ہے یا نہیں. اگر حکمران اور عوام میں مکمل ہم آہنگی ہو تو وه  حکمرانوں کی معیت میں جان کی پروا کیے بغیر کسی بھی خطرے کو خاطر میں لائے بغیر جنگ میں کود پڑیں گے.


7. Heaven signifies night and day, cold and heat, times and seasons.


افلاکی پہلو سے مراد منصوبہ بندی کے دوران موسمی عوامل کا، شب و روز کے اوقات کا، اور گرم سرد کا خیال رکھنا ہے.


8. Earth comprises distances, great and small; danger and security; open ground and narrow passes; the chances of life and death.


زمینی عوامل سے مراد منصوبہ بندی کے دوران فاصلوں کا، جنگ میں شامل علاقوں کی ہیئت کا، زمین کے کشاده  اور تنگ ہونے کا خیال رکھنا ہے.




9. The Commander stands for the virtues of wisdom, sincerity, benevolence, courage and strictness.

کمانداری سے مراد جنرل کی خصوصیات کے بارے میں ہے. وه  کتنا حکمت والا ہے، کتنا پر خلوص ہے، اس میں انسانیت کتنی ہے، اور وه  کتنا شجاع ، پرعزم ہے اور کتنا اچھا منتظم ہے.


10. By method and discipline are to be understood the marshaling of the army in its proper subdivisions, the graduations of rank among the officers, the maintenance of roads by which supplies may reach the army, and the control of military expenditure.


تنظیمی پہلو سے مراد وه  اصول ہیں جن کے مطابق فوج کومختلف حصوں میں بانٹا جاتا ہے، کس طرح سے فوجی عھدے عطا کیے جاتے ہیں، رسد کے لئے کس طرح مواصلات کا انتظام کیا جاتا ہے اور کس طرح سے فوجی اخراجات کو دیکھا جاتا ہے.



11. These five heads should be familiar to every general: he who knows them will be victorious; he who knows them not will fail.


ان پانچ عوامل کا ہر جنرل کو پتہ ہونا چاہیے. جو ان عوامل کو سمجھتے ہیں اور ان پر عبور رکھتے ہیں، فتح ان کا مقدر ہے اور جو نہیں رکھتے وه  ناکام ہونگے.



12. Therefore, in your deliberations, when seeking to determine the military conditions, let them be made the basis of a comparison, in this wise:--

13. (1) Which of the two sovereigns is imbued with the Moral law?
(2) Which of the two generals has most ability?
(3) With whom lie the advantages derived from Heaven and Earth?
(4) On which side is discipline most rigorously enforced?
(5) Which army is stronger?
(6) On which side are officers and men more highly trained?
(7) In which army is there the greater constancy both in reward and punishment?


لہذا جب جنگ کے بارے میں سوچ بچار اور منصوبہ بندی کرو تو مندرجہ ذیل عناصر کا موازنہ انتہائی احتیاط کے ساتھ کرو.
  • دیکھو کہ فریقین میں کس فریق کو اخلاقی طور پر برتری حاصل ہے.
  • کس فریق کا سالار زیاده قابل ہے.
  • کون سے فریق کے لئے افلاکی اور زمینی عوامل زیاده  سودمند ہیں.
  • کس فریق کے ہاں اصول و ضوابط پر مکمل اور بہتر طریقے سے عمل در آمد  ہوتا ہے.
  • کس کی فوج زیاده طاقتور ہے.
  • کس فریق کے افسر اور سپاہی بہتر طور پر تربیت یافتہ ہیں.
  • کس کے ہاں سزا اور جزا کے معاملات عدل سے ہوتے ہیں.




14. By means of these seven considerations I can forecast victory or defeat.

ان سات معاملات کا جائزه لینے کے بعد میں جنگ میں جیت یا ہار کی پیشن گوئی کر سکتا ہوں.

15. The general that hearkens to my counsel and acts upon it, will conquer: let such a one be retained in command! The general that hearkens not to my counsel nor acts upon it, will suffer defeat:--let such a one be dismissed!


وه جنرل جو میری باتوں کو پلے سے باندھے گا اور اس پر عمل کرے گا، فتح یاب ہوگا اور ایسے جنرل کو اپنے ہاں سے جانے نہ دو اور جو میری باتوں پر کان نہ دھرے، شکست اسکا مقدر ہوگی اور ایسے جنرل کو معطل کر دینا چاہیے. 

16. While heading the profit of my counsel, avail yourself also of any helpful circumstances over and beyond the ordinary rules.

میرے بتاۓ ھوۓ طریق سے لائحہ عمل مرتب کرنے کے بعد جنرل کو ایسے حالت پیدا کرتے رہنا چاہیے جو کہ اس کے لئے سودمند ہوں.  

17. According as circumstances are favorable, one should modify one's plans.

اور جب بھی حالت مناسب ہوں اور موقع ملے اپنے منصوبے اس طرح بدلتے رہنا چاہیے جو کہ سودمند ہو.

18. All warfare is based on deception.

 یاد رہےجنگ کا تمام عمل دھوکے اور فریب پر مشتمل ہوتا ہے.  

19. Hence, when able to attack, we must seem unable; when using our forces, we must seem inactive; when we are near, we must make the enemy believe we are far away; when far away, we must make him believe we are near.

لہذا اگر حملہ کرنے کی حالت میں ہو تو ظاہر کرو کہ ایسا نہیں ہے. اپنی طاقت کے استعمال کے وقت جمود کا تاثر دو. اگر نزدیک ہو تو ظاہر کرو کہ دور ہو. اگر دور ہو تو ظاہر کرو کہ نزدیک ہو.

20. Hold out baits to entice the enemy. Feign disorder, and crush him.

دشمن کو گھیرنے کے لئے دانہ ڈالو. اپنے آپ کو منتشر ظاہر کرتے ھوۓ وار کرو اور دشمن کو نیست و نابود کردو.


21. If he is secure at all points, be prepared for him. If he is in superior strength, evade him.

اگر دشمن نے اپنے آپ کو ہر طرف سے محفوظ کرلیا ہے تو اب اس کے حملے کے لئے تیار رہو. اگر دشمن تم سے طاقتور ہے تو اس سے گریز کرو.


22. If your opponent is of choleric temper, seek to irritate him. Pretend to be weak, that he may grow arrogant.

اگر تمہارا دشمن مشتعل مزاج ہے تو اس کو مشتعل کرو. اپنے آپ کو کمزور ظاہر کرو تاکہ وه  متکبر ہو جائے.


23. If he is taking his ease, give him no rest. If his forces are united, separate them.

اگر وه  حالت سکون میں ہے تو اس کے لئے سکون محال کردو. اگر اسکی طاقت یکجا ہے تو اسے تقسیم کرو. 

24. Attack him where he is unprepared, appear where you are not expected.

حملہ اس وقت کرو جب وه  تیار نہ ہو. وہاں پہنچو جہاں وه تمہاری توقع نہیں کرتا.

25. These military devices, leading to victory, must not be divulged beforehand.
یہ وه طریقے ہیں جو فتح کی طرف لے کر جاتے ہیں لیکن وه پہلے سے بیان نہیں کے جاسکتے.


26. Now the general who wins a battle makes many calculations in his temple ere the battle is fought. The general who loses a battle makes but few calculations beforehand. Thus do many calculations lead to victory, and few calculations to defeat: how much more no calculation at all! It is by attention to this point that I can foresee who is likely to win or lose. 
جو جنرل جنگ جیتتا ہے وه  جنگ سے پہلے بہت سے تجزیات کرتا ہے. وه  جنرل جو ہارتا ہے، جنگ سے پہلے بہت کم سوچ بچار کرتا ہے. لہذا اس کے بارے میں زیاده سوچنا اور تجزیہ کرنا فتحیابی کی طرف لے کر جاتا ہے بنسبت کم تجزیات اور سوچ بچار کے. سوچیں کہ بغیر سوچے سمجھے جنگ شروع کرنے والے کا فتح یاب ہونا کتنا مشکل ہے. ایسے ہی معاملات ہیں جن کی دیکھ کر  میں اندازه  لگا سکتا ہوں کہ کون فتحیاب ہوگا اور کون ناکام.





No comments: